new urdu love sad poetry 2020


‏تلخ لہجوں سے ہمیشہ دوربھاگنے والی لڑکی
وہ شخص کچھ کڑوا بھی بولےتوسنتی ہو!

‏بھولنا ھے تو ملو کس نے تمھیں روکا ھے؟
یاد رکھنا ھے تو پھر آؤ بچھڑ جاتے ہیں

‏ایک مدت کے بعد یارا میں
تیری باتوں پہ مسکرایا ہوں

ﻣﺠﮭﮯ ﻏﻢ ﺯﺩﮦ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺗﯿﺮﮮ ﮨﻮﻧﭧ ﺟﻮ ﮐﮭﻞ ﺍﭨﮭﮯ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺣﺎﻝ ﮐﺎ ﻏﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﺴﮑﺮﺍﻧﮯ ﮐﺎ ﺷﮑﺮﯾﮧ

کیسی ہوائے خوف ہے کہ ہر کوئی یہاں
زندان اپنا آپ بناتا چلا گیا

اُس دل تلک تو پھر بھی نہ کوئی خبر گئی
لیکن ہمارے سر سے قیامت گزر گئی

پہلے تو لوگ اپنی حراست میں تھے کہیں
پھر اپنے قید خانے میں دُنیا بھی مر گئی


‏تمہارے بعد بس اتنا ہوا ہے
میں اب کھڑکی سے بارش دیکھتا ہوں

دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں
ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں

بیت گیا ساون کا مہینہ موسم نے نظریں بدلیں
لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں

ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں
دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں

جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں

وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھا
اس آوارہ دیوانے کو جالبؔ جالبؔ کہتے ہیں

Post a Comment

0 Comments